: سائنس دانوں نے زمین کا نیا متبادل تلا ش کرلیا۔ زمین سے 90 نوری سال کے فاصلے پر ایک نیا ایکسپلاینیٹ دریافت ہوا ہے۔ زمین کی طرح اس
کرہ ارض پر بھی پانی کے بادلوں کے آثار نمایاں ہیں۔ یہ ایکوپلانیٹ شمسی نظام کے باہر واقع ہے۔ TOI-1231 b نامی یہ ایکوپلانٹ 24 دن میں اپنے ستارے کا ایک مدار مکمل کرلیتا ہے۔
زمین سے آٹھ گنا قریب
اس تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر ڈیانا ڈریگومیر نے کہا کہ TOI-1231 b زمین کے مقابلے میں اس کے ستارے سے آٹھ گنا زیادہ قریب ہے ، لیکن اس کا درجہ حرارت زمین کی طرح ہے۔ لیکن ہم آپ کو بتادیں کہ کم روشن اور سرد ستاروں کی وجہ سے آٹھ گنا قریب ہونے کے باوجود بھی اس سیارے کا درجہ حرارت میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔
اس کا سائز زمین سے بہت بڑا ہے
اس سیارے کا حجم ہماری زمین سے بہت بڑا ہے لیکن یہ نیپچون سے چھوٹا ہے۔ اسی لئے ہم اسے سب نیپچون کا نام دے سکتے ہیں۔ اس سیارے کی دریافت کے بعد سے سائنس دانوں میں کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ اگر واقعی یہاں پانی پر مشتمل بادل پائے جائیں تو یہ انسانوں کے لئے صدی کی سب سے بڑی دریافت ثابت ہوسکتی ہے۔
پانی کی بخارات کی توقع
ساتھی لیڈ اسٹڈی مصنف جینیفر برٹ نے کہا کہ TOI-1231b نیپچون کے سائز اور کثافت میں بہت مماثل ہے ، لہذا اس کا گیس ماحول بھی ایسا ہی ہوسکتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ TOI-1231 b کا اوسط درجہ حرارت 140 ڈگری فارن ہائیٹ (60 ڈگری سیلسیس) ہے۔ ناسا کے جینیفر برٹ نے بتایا کہ ٹیو -1231 بی اب تک پائے جانے والے بیشتر ایکسپوپلینٹس کے مقابلے میں مثبت طور پر ٹھنڈا ہے۔
(Exoplanet)
e found a new alternative to Earth. A new exoplanet has been discovered 90 light years from Earth. There are signs of water clouds on this planet just like the Earth. This exoplanet is located outside the solar system. Named TOI-1231 b, this exoplanet completes one orbit of its star in 24 days.
Eight times closer to Earth
Professor Diana Dragomir, co-author of the study, stated that TOI-1231b is eight times closer to the Sun than to the Earth, but has the same temperature as the Earth. But let me tell you that the temperature of this planet has not increased even after being eight times closer due to less bright and cold stars
Its size is much larger than the earth
This planet is much larger than our Earth but smaller than Neptune. Hence we can call it Sub-Neptune. Scientists have high hopes since the discovery of this planet. If water clouds are really found here, it could prove to be the greatest discovery of the century for humans.
Blogger Comment
Facebook Comment